Login / Register

نئی پارٹی کے قیام سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی پریشانی کا شکار ہو گئی

2023-06-13 11:56:21

ہمارے لیے دعا کریں عمران اشرف کی طلاق کے بعد مداحوں سے درخواست

 سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کے قیام سے ن لیگ اور پیپلزپارٹی پریشانی میں مبتلا ہو گئی ہیں ۔ن لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی اب پہلے کی طرح فیوریٹ نہیں رہے ہیں۔ جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق سہیل وڑائچ نے مزید کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو ابھارنے کی بجائے متبادل لایا جا رہا ہے۔
ایسا لگتا ہے اسٹیبلشمنٹ تیسرا گروپ کھڑا کرکے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اگلی حکومت بنانے کا خواب پورا نہیں ہونے دے گی۔ سینیر صحافی نے مزید کہا کہ پچھلی دفعہ ن لیگ نے پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کو ٹکٹ دیا جو ہار گئے ،اس لئے استحکام پاکستان پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے آپشن میں زیادہ گنجائش نہیں ہے۔پی ٹی آئی چاہے کھمبوں کو کھڑا کرے مگر اپنا ووٹ بنک نہیں جانے دے گی۔

سینئر لیگی رہنما اور وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں انتخابی اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں کہ الیکشن وقت پر ہوں گے یا نہیں، جن کے ساتھ زیادتی ہوئی ان کا ازالہ کیا جائے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف کا کہنا تھا ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں کہ الیکشن وقت پر ہوں گے یا نہیں، جن کے ساتھ زیادتی ہوئی ان کا ازالہ کیا جائے، 9 اور 10 مئی کے واقعات میں جس کا جو کردار ہے اسے سزا ملنی چاہیے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کے لیے سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، ہم کسی سیاسی جماعت اور کسی سیاسی لیڈر پر پابندی کے حق میں نہیں ہیں، کسی سے سیاسی اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کر رہے، مسلم لیگ ن اپنے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑے گی، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنی ہوتی تو آزاد کشمیر الیکشن میں بھی کی جاتی، پنجاب میں انتخابی اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا پاکستان کو مستحکم کرنا ہے تو قوم کو پورا سچ بتانا ہو گا، حقیقت بیان نہ کی گئی تو ملک نہیں چلے گا، تمام کرداروں کو بے نقاب کیا جائے اور پاکستان پر رحم کرتے ہوئے نواز شریف کو لایا جائے۔ ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن کیلئے پی ٹی آئی کیساتھ تصفیہ ہو گیا تھا لیکن عمران خان نے ویٹو کر دی۔

وقت اشاعت : 2023-06-13 11:56:21