Login / Register

انڈور پلانٹ ۔ ماحول دوست آرائش

2023-06-21 13:22:43

ہمارے لیے دعا کریں عمران اشرف کی طلاق کے بعد مداحوں سے درخواست

سبز رنگ قدرتی طور پر آنکھوں کو تراوٹ دیتا ہے،اکثر لوگ گھروں کی آرائش میں ہرے رنگ کا استعمال کرتے ہیں،سبزے اور ہریالی سے گھر کی فضاء میں سکون کا جز غالب رہتا ہے۔اسی لئے مکانوں کے اندر پودے لگانے کا رحجان بڑھتا جا رہا ہے۔انڈور پلانٹ زیبائش کے ساتھ،شادابی اور تازگی کا احساس بخشتے ہیں،یہ مکینوں کے جمالیاتی ذوق کے بھی عکاس ہیں،انڈور پلانٹس کا ایک اور اہم کام گھر کے مکینوں کو صحت مند رکھنا بھی ہے۔


امریکی تحقیق کے مطابق ”انڈور پلانٹ،ڈپریشن میں کمی کرتے ہیں،پریشانیوں سے چھٹکارا دلاتے ہیں،ذہنی تناؤ کو کم کر کے صحت کو بہتری کی طرف لاتے ہیں“،گھر کے اندر لگائے گئے پودے،ماحول کی کثافت کو خود میں جذب کرنے کے ساتھ فضا میں خوشبو پھیلانے کا سبب بھی بنتے ہیں۔
کچھ پودوں میں حشرات (کیڑے مکوڑوں) کو ختم کرنے کی قدرتی صلاحیت ہوتی ہے۔
ماہرین نے ریسرچ میں مزید بتایا کہ گھر کے اندر کی فضا بیرونی آب و ہوا کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ آلودہ ہو سکتی ہے،اس کی وجہ یہ ہے کہ بعض گھروں کے اندر صاف ہوا کا گزر بمشکل ہوتا ہے۔
انڈور پلانٹ لگانے کے لئے سب سے اہم اور ضروری عنصر گھر کی فضا ہے جس میں وہ سانس لیتے ہیں۔گھر کے مختلف حصوں کی آب و ہوا بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے۔
ان پودوں کو طویل عرصے تک شاداب رکھنے کے لئے،گھر کی اندرونی فضا کا مناسب ہونا بے حد ضروری ہے۔
گھروں میں پودے لگانے والے ناتجربے کار باغبانوں کو چاہیے کہ وہ کسی نرسی یا ایسی قابل اعتبار دکان سے بیج یا پودے خریدیں جن کے سپلائی کردہ پودے بہترین طریقے سے پروان چڑھتے ہوں۔جن پودوں کے،زرد،ڈھلکے،کٹے پھٹے،مرجھائے ہوئے پتے،ہوں انہیں کبھی نہیں لینا چاہیے۔
کیڑے لگے،بے شکل بیج سے کمزور پودا لگے گا،جو جلد مرجھا جائے گا۔مکان کے اندرونی حصوں میں پودے لگائے جا سکتے ہیں،جیسے کمرے،غسل خانے،باورچی خانہ وغیر۔
کمرے
گھر کے کمروں کا درجہ حرارت عموماً ایک سا نہیں رہتا،دن کو گرم اور رات کو عموماً ٹھنڈا ہوتا ہے۔کبھی ہوا نم ہو جاتی ہے۔اس تبدیلی کی وجہ سے کمروں میں ہر قسم کے پودے لگانا مشکل ہوتا ہے،تاہم چھوٹے چھوٹے چند خوبصورت پودے،کمرے کی زیبائش میں اضافے کے باعث بنتے ہیں۔
کیکٹس کا پودا،ایک خوشنما انڈور پلانٹ ہے۔اس خار دار پودے میں کبھی کبھار پھول بھی لگتے ہیں۔جو کمرے میں رنگ بکھیرنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔سبز پتوں اور خوشنما پھولوں کے تال میل سے کمروں کی آرائش کی جا سکتی ہے۔منی پلانٹ کو رنگین بوتلوں میں پانی بھر کر رکھیں،اسے دیوار پر ٹوکریوں میں بھی لٹکایا جا سکتا ہے،جس سے کمرے کی آرائش میں چار چاند لگ جائیں گے۔
اسپائڈر پلانٹ،سبز اور پیلے پتوں پر مشتمل چھوٹا سا پودا جو نرسری میں باآسانی دستیاب ہوتا ہے۔یہ بھی کمرے کے کونوں میں رکھا جا سکتا ہے۔
کچن
باورچی خانہ یا کچن میں چولہا جلنے کی وجہ سے یہاں کی فضا پورے گھر کے مقابلے میں زیادہ گرم ہوتی ہے،اسی لئے نمی کا تناسب بھی کم رہتا ہے اور آب و ہوا بھی خشک رہتی ہے،اگر کچن گارڈننگ کرنی ہو تو ایسے پودوں کا انتخاب مناسب ہو گا جو ایسی فضا میں پنپ سکیں،خشک آب و ہوا برداشت کرنے کی سکت رکھتے ہوں اور دھوئیں کے خلاف مدافعت بھی کر سکیں۔
اگر باورچی خانہ چھوٹا ہو تو پھر پودے بھی ایسے ہونے چاہیے جو زیادہ پھیلنے والے نہ ہوں،سنک اور کچن کاؤنٹر کے آس پاس پودوں کے پوٹس رکھے جا سکتے ہیں،سبزیاں بھی،کچن میں باآسانی لگائی جا سکتی ہیں،ٹماٹر،مرچ،گاجر،مولی،پیاز،لہسن،میتھی،سلاد،دھنیا،پودینہ وغیرہ کے پودے کم رقبے پر نہری پانی کی جگہ گھریلو پانی میں بھی اگ جاتے ہیں۔اس کا طریقہ بھی بہت آسان ہے،پودینہ کی چند ڈنڈیاں کسی گملے میں لگا دیں۔
کسی کنٹینر میں لہسن کے جوئے دبا دیئے جائیں،اسی طرح سوکھا دھنیا مٹی پر بکھیر کر ہلکے سے دبا دیں۔ان کے پودے آرام سے پروان چڑھ جائیں گے،مگر انہیں ایسی جگہ رکھیں جہاں سے ہلکی دھوپ کا بھی گزر ہو۔تاہم ایسے پودوں سے اجتناب برتنا ضروری ہے جو کیڑے مکوڑوں کے لئے پُرکشش ہوں۔
لاؤنج
سبز رنگ کی ہریالی کو اس جگہ قید کر کے اسے خوبصورت بنایا جا سکتا ہے،وہاں موجود کشادہ کارنس اور شیلف میں چھوٹے پتوں والی بیلیں یا انڈور پلانٹ لگانا آسان ہیں۔
اگر آپ کے پاس مہنگے پودے خریدنے کی استطاعت نہیں تو گاجر کی تین چار جڑیں لے کر پانی سے بھرے پیالے میں رکھ دیں۔کچھ عرصہ گزرنے کے بعد اس میں پتے نکلنے لگ جائیں گے،جب پتے بڑے ہو جائیں،تو کسی شیشے کے جار میں رکھ کر لٹکا دیں۔اس کا پودا دیرپا تو نہیں مگر تھوڑے دنوں تک آب کے لیونگ روم کی خوبصورتی میں اضافہ کر سکتا ہے۔اسنیک پلانٹ،کم پیسوں میں مل جاتا ہے۔
اس کی خاص بات یہ ہے کہ اگر اس کا ایک حصہ اکھیڑ کر کہیں اور لگا دیں تو جلد ہی وہ پہلی جگہ پر دوبارہ بھر جاتا ہے۔یہ سبز اور جامنی رنگ کا ہوتا ہے،اس کے پتے خاصے لمبے ہوتے ہیں،اسی وجہ سے اسے سانپ پلانٹ کہا جاتا ہے،اس کا ایک اور دلچسپ نام ”Mother In Law's Tongue“ یعنی ’ساس کی زبان“ بھی ہے۔یہ بھی لیونگ روم کے لئے اچھا رہے گا۔
باتھ روم
غسل خانے میں نمی کا تناسب گھر کے دیگر حصوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

وقت اشاعت : 2023-06-21 13:22:43