Login / Register

فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کا کیس،9 مئی کے بعد گرفتار افراد کی تفصیلات طلب

2023-06-22 13:45:40

ہمارے لیے دعا کریں عمران اشرف کی طلاق کے بعد مداحوں سے درخواست

فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کا کیس،سپریم کورٹ نے لطیف کھوسہ کی فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر اسٹے دینے کی استدعا مستر د کر دی۔عدالت نے 9 مئی کے بعد گرفتار افراد کی تفصیلات طلب کر لیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دئیے کہ 9 مئی کے ذمہ داروں کو یہ نہیں کہتا چھوڑ دیا جائے۔ لطیف کھوسہ نے انسداد دہشتگردی عدالتوں سے ملزمان کی حوالگی کے فیصلے پڑھ کر سنائے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے قرار دیا کہ یہ سب بیانات ہیں ہمیں دکھائیں ٹرائل کہاں شروع ہوا؟۔ دوران سماعت لطیف کھوسہ نے آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کرنے کا حوالہ دیا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دئیے کہ میرے خیال میں آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کرنے کا نوٹیفکیشن واپس ہو گیا،جسٹس عائشہ ملک نے قرار دیا کہ حوالگی تو ان کے اپنے افراد کی ہوسکتی ہے سویلینز کی نہیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ملک بھر میں 4 ہزار مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ جن افراد کیخلاف کارروائی شروع کی گئی کیا انہوں نے ملٹری ایکٹ کے تحت چیلنج کیا؟۔ لطیف کھوسہ نے جواب دیا میں ان ملزمان کی نمائندگی نہیں کرتا مجھے معلوم نہیں۔ فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں کرنل لیول اور اس کے اوپر کے افسران شریک ہوئے تھے،فارمیشن کمانڈر کانفرنس میں سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کرنے کا فیصلہ خلاف آئین ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کانفرنس میں کہا گیا نا قابل تردید شواہد پر مقدمہ ملٹری کورٹس میں چلایا جائے گا؟۔ لطیف کھوسہ نے کور کمانڈر کانفرنس اور فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے پڑھ کر سنائے اور کہا کہ کور کمانڈر کانفرنس کا اعلامیہ آرٹیکل 10 اے کیخلاف ہیں۔ جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ کور کمانڈر کانفرنس کا اعلامیہ درخواستوں کے ساتھ لگایا گیا؟۔
وکیل لطیف کھوسہ نے سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف حکم امتناع کی استدعا کی،لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل پر اسٹے جاری کریں۔ عدالت نے لطیف کھوسہ کی استدعا مسترد کر دی،چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ہر چیز کا جواب اسٹے آرڈر سے نہیں دیا جاتا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

وقت اشاعت : 2023-06-22 13:45:40