Login / Register

دوسروں کو اپنے بارے سوچنے کا موقع نہ دیجیے، اپنے اندازفکرکے مطابق خود ہی فیصلے کیجیے، زندگی، محبت و پیار، صحت و تندرستی اور خوشی و مسرت کا انتخاب کیجیے

2023-08-31 13:23:01

ہمارے لیے دعا کریں عمران اشرف کی طلاق کے بعد مداحوں سے درخواست

 مصنف: ڈاکٹر جوزف مرفی
مترجم: ریاض محمود انجم
قسط:27
-3آپ کے پاس آپ کی پسند کی انتخاب کی قوت و صلاحیت موجود ہے۔ صحت و خوشی کا انتخاب کیجیے۔ آپ کسی کو دوست بنانے یا نہ بنانے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ دوسروں کے ساتھ معاونت، خوشی، دوستی، محبت کے اظہار کا رویہ اپنایئے اور پھر تمام لوگ آپ کے ساتھ یہی رویہ اپنائیں گے۔ ایک شاندار شخصیت کی تخلیق کے ضمن میں یہ ایک بہترین طریقہ ہے۔
-4آپ کا شعوری ذہن ”درازے پر کھڑا چوکیدار / نگران“ ہے۔ اس کا اہم کام یہ ہے کہ وہ آپ کے تحت الشعوری ذہن کو غلط اثرات سے محفوظ رکھے۔ یقینی طور پر سمجھ لیں کہ آپ کے ساتھ بہتر حالات پیش آ سکتے ہیں اور حالات اب بھی بہتر ہو رہے ہیں۔ آپ کی عظیم قوت، اپنی پسند کے انتخاب کی صلاحیت ہے۔ خوشی اور خوش حالی کا انتخاب کیجیے۔
-5دوسروں کے خیالات اور بیانات آپ کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔ آپ کے اپنے خیالات کی حرکات او رآمدورفت ہی آپ کی قوت ہے۔ آپ دوسروں کے خیالات و بیانات کو مسترد کر دینے کی صلاحیت و اہلیت رکھتے ہیں اور اس طرح ہمیشہ مثبت خیالات کو اپنے ذہن میں جگہ دیجیے۔ آپ میں اس انتخاب کی بھی صلاحیت موجود ہے کہ آپ کسی خیال کی آمد پر کس قسم کا ردعمل ظاہر کریں گے۔
-6ناپ تول کر الفاظ ادا کیجیے، کسی بھی یا وہ گوئی کیلئے آپ کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔ کبھی یہ نہ کہیں: ”میں کامیاب نہیں ہوں گا“، ”میں اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھوں گا“، ”میں کرایہ ادا نہیں کر سکتا“ آپ کا تحت الشعور ”مذاق“ پسند نہیں کرتا، جو کچھ آپ کہتے ہیں، یہ اسی بیان پر اپنی کارروائی شروع کر دیتا ہے۔
-7آپ کا ذہن برائی کی آماجگاہ نہیں ہے، کوئی بھی فطری قوت بُری نہیں ہے۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ فطری قوت کی طاقت کو کیسے استعمال کرتے ہیں۔ اپنے ذہن کے ذریعے تمام لوگوں کو فائدہ پہنچائیں۔
-8کبھی یہ نہ کہیں: ”میں یہ نہیں کر سکتا۔“ ناکامی کے اس خوف پر قابو پانے کیلئے یہ کہیں: ”میں اپنے تحت الشعوری ذہن کی طاقت و صلاحیت کے ذریعے تمام کام کر سکتا ہوں۔“
-9خوف، جہالت، بے خبری اور مافوق الفطرتی پر مبنی کے نقطہ نظر کی بجائے ابدی اور لازوال سچ اور زندگی کے اصولوں پر مبنی نقطہ نظر کے تحت غوروفکرکرنے کی عادت کا آغاز کیجیے۔ دوسروں کو اپنے بارے سوچنے کا موقع نہ دیجیے۔ اپنے اندازفکرکے مطابق خود ہی فیصلے کیجیے۔
-10آپ اپنی روح (تحت الشعوری ذہن) کے کپتان اور اپنی قسمت کے خود مالک و آقا ہیں۔ ذہن نشین کر لیں کہ آپ میں اپنی پسند کے انتخاب کی صلاحیت و قوت موجود ہے۔ زندگی، محبت و پیار، صحت و تندرستی اور خوشی و مسرت کا انتخاب کیجیے۔
-11آپ کا شعوری ذہن جس خیال کو درست سمجھتا ہے،صرف اسی خیال کو آپ کا تحت الشعوری ذہن خود میں جذب کرے گا اور اس پر عملی کارروائی کا آغاز کرے گا۔ اچھے مستقبل، روحانی تربیت و راہنمائی، درست فعل و قدم اور زندگی کی تمام نعمتوں پر یقین رکھیے۔(جاری ہے) 
نوٹ: یہ کتاب ”بُک ہوم“ نے شائع کی ہے۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔(جملہ حقوق محفوظ ہیں)

وقت اشاعت : 2023-08-31 13:23:01